27 September 2009

صدر زرداری کے لیے ہالبروک زیادہ اہم


اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ماحولیاتی آلودگي سے متعلق سربراہ کانفرنس جس کے افتتاحی اجلاس میں صدر امریکی صدر براک اوباما اور چین کے صدر ہو جنتاؤ سمیت ایک سو ممالک کے سربراہان شریک ہوئے نیویارک میں شروع ہوئي، مگر پاکستان کی طرف سے اس میں صدر زرداری کے بجائے ماحولیات کے وزیر نے شرکت کی۔

صدر زرداری جنرل اسبملی کے کلائمیٹ چینج سربراہ کانفرنس کے موقع پر اپنےہوٹل میں پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکی صدر کے خصوصی ایلچی رچرڈ ہالبروک سے ملاقات میں مصروف رہے۔
پاکستان کے صدر آصف علی زرداری سے امریکی صدر باراک اوبامہ کے پاکستان اور افغانستان پر خصوصی ایلچی رچرڈ ہالبروک اور امریکی اقتصادی امداد کی ٹیم نے ملاقات کی۔
ملاقات میں پاکستان کو ترقیاتی امداد اور انرجی کے شبعے میں امریکی تعاون کے متعلق بات چيت کی گئي۔ رچرڈ ہالبروک سےصدر آصف زرداری سے ملاقات میں انکے ہمراہ انکی اتحادی جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی پاکستان کے وزیر خزانہ شوکت ترین، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر داخلہ رحمان ملک شریک تھے۔
یہ ملاقات منگل کی صبح مینہیٹن کے اس ہوٹل میں ہوئي جہاں صدر زرداری قیام کر رہے ہیں-
صدر زرداری آجکل نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے چونسٹھویں اجلاس میں شرکت کرنے آئے ہوئے ہیں جس کے آج کلائمیٹ چینج کی سربراہ کانفرنس کا افتتاح اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون نے کیا۔


جنرل اسبملی کی ماحولیاتی آلودگی اور تبدیلی موسم کی سربراہ کانفرنس ميں امریکہ کے صدر باراک اوبامہ اور چین کے صدر ہو زناتو ایک جگہ پر جمع ہوۓ ہیں جبکہ ماحولیاتی مبصرین کے مطابق دونو‍ں مماکل کاربن کے اخراج کے سب بڑے استعمال کرنے والے ہیں لیکن چین امریکہ سے آگے نکلا ہوا بتایا جارہا ہے۔
تبدیلیء موسم کی سربراہ کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل بانی مون جو حال ہی میں ارکٹک میں جمی ہوئي برف پگھلنے کا منظر دیکھ کر آۓ ہوۓ ہیں نے تبدیلیء موسم کی تیزی سے بدلتی؛ ہوئي صورتحال پر خدشے کا اظہار کرتے ہوۓ کہا کہ دنیا کی تمام اقوم اور سربراہان کو کوپن ہیگن میں مذاکرات کو کامیاب بنانا چاہیے۔


مریکہ کے صدر باراک اوبامہ نے جنرل اسبملی سے اپنے خطاب میں کہا کہ کرہء ارض پر امیر قومیں ہوں کہ غریب قومیں، موسم تبدیلی اور ماحولیاتی آلودگي سے متاثر اور فکر مند ہیں اور یہ کہ کوئی بھی قوم یہ موسم تبدیلی اور کاربن اخراج کے متعلق یکساں اور ماحولیات کے متعلق مشترکہ پالیسی بنا سکتی ہیں۔
امریکی صدر نے جنرل اسمبلی کو بتایا کہ امریکہ کے ایوان نمائندگان ماحول دوست انرجی بل لارہا ہے جس سے کاربن کا اخراج کم سے کم ہوجائيگا۔
اس موقع پر چین کے صد ہو جنتاؤ نے اقوام عالم کے جنرل اسبملی میں سربراہان سے کہا کہ دنیا تبدیلی موسم کے متعلق کسی فیصلے پر پہنچنے کیلیے ہمارے طرف دیکھ رہی ہے کیونکہ اسی پر انسانیت کی ترقی کا تمام دارو مدار ہے۔
فرانس کے صدر نکولس سارکوزی نے نہایت ہی پرجوش انداز میں خطاب میں کیا۔
(Source BBC Urdu 26.09.2009)

No comments: